سیلاب متاثرینن کے ساتھ مدد

سیلاب متاثرین کی بحالی

 

سوات کی خوبصورت وادی کالام، جو کہ پاکستان کے سیاحتی مقامات میں سے ایک کے طور پر جانا جاتا ہے، 2020 کے تباہ کن سیلاب سے بری طرح متاثر ہوا تھا اور تقریباً 35 فیصدلوگ بے گھر ہوگئے تھے۔

جیسا کہ GCDP  تنظیم زبان اور ثقافت کے ساتھ ساتھ صحت، تعلیم اور مقامی کمیونٹی کے لیے امدادی سرگرمیوں کے لیے کام کر رہی ہے،  تباہ کن سیلاب کے بعد مقامی لوگ بے گھر ہوگئے تو 2-2-2023 کو جی سی ڈی پی نے کالام سوات کے سیلاب سے متاثرہ خاندانوں میں فوڈ پیکجز اور گرم کپڑے تقسیم کئے۔

بازار، کوکونیل، بھان، شہو اور کس کالام کے دیہاتوں میں سب سے زیادہ ضرورت مند متاثرہ افراد میں کل 80 فوڈ پیکجز تقسیم کیے گئے۔

سیلاب سے متاثرہ بچوں کے لیے مجموعی طور پر 95 غیر خوراکی اشیاء جن میں گرم کپڑے، جیکٹ، مفلر، موزے شامل ہیں اور انہی دیہاتوں میں سیلاب کے فوری بعد جی سی ڈی پی کی ٹیم نے متاثرہ علاقوں کا سروے شروع کر دیا۔

سروے رپورٹ مکمل کرنے کے بعد جی سی ڈی پی کے ڈائریکٹر زمان ساگر نے عملے کے ساتھ بجٹ بنایا اور تجویز ڈونر کو بھیج دی۔

ڈونر سے فنڈ حاصل کرنے کے بعد بجٹ کے مطابق سروے کو فلٹر کرکے ضرورت مند افراد کی فہرست بنائی گئی۔ پھر امدادی پیکجوں کی تقسیم کا منصوبہ بنایا گیا۔

 تمام فوڈ اور نان فوڈ پیکجز متاثرہ افراد میں ان کے نقصانات کی کل معلومات اور ذاتی تفصیلات جمع کر کے تقسیم کیے گئے۔ جی سی ڈی پی کے ان امدادی پیکجوں نے سیلاب سے متاثرہ افراد کو ریلیف فراہم کی،  جن کے مکانات بہہ گئے تھے، امدادی پیکجوں نے انہیں سخت سرد موسم میں گرم کپڑے اور کھانا فراہم کیا۔

چونکہ یہاں کاروبار کا دارومدار سیاحت پر ہے اور سیلاب کی وجہ سے سیاحت مکمل طور پر رک گئی ہے۔ متاثرہ خاندانوں میں اشیائے خوردونوش اور کپڑوں کی تقسیم سے ان کی مالی مشکلات میں کمی آئی ہے۔

ابھی بھی کالام اور آس پاس کے دیہات میں بہت سے خاندانوں کو مشکلات کا سامنا ہے ، چونکہ حکومتی تنظیموں کی طرف سے بحالی کا کام ابھی تک مکمل نہیں ہوا ہے اور سیاحت بحال نہیں ہوئی ہے۔ GCDP خوراک، کپڑا اور رہائش فراہم کر کے ان خاندانوں کی مددکرنے کے لیے مزید فنڈ تلاش کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔

اس سلسلے میں جی سی ڈی پی دیگر اداروں کے ساتھ رابطے میں ہے اور فنڈنگ ​​حاصل کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ اس کے علاوہ GCDP بحالی کے کام میں حصہ لینے والے رضاکار گروپ کے ذریعے ہر قسم کی مدد فراہم کر رہی ہے۔

Floods in Kalam valley July, 2010 (part 2)